فائل فوٹو
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے منسوب ٹوئٹر اکاؤنٹ کو معطل کردیا ہے۔
مختلف میڈیا سائٹس اور صحافیوں کی جانب سے یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ ٹوئٹر انتظامیہ نے ایران کے سپریم لیڈر کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کیا ہے، تاہم ٹوئٹر نے واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای سے منسوب اکاؤنٹ کو بند کیا ہے، جو کہ جعلی تھا۔
CORRECTION: Twitter clarifies that it has suspended a fake account of Iran Supreme Leader Khamenei. We will delete our previous tweet.
— Reuters (@Reuters) January 22, 2021
#Iran : The threatening tweet against #Trump WAS retweeted on Ayatollah Khamenei’s main Farsi twitter account – not just the odd small one now removed Here is the screengrab It’s now been removed This surely raises questions about the main Farsi twitter site pic.twitter.com/DZf96X6iFu
— sebastian usher (@sebusher) January 22, 2021
A Twitter account claiming to belong to Iran’s Supreme Leader Ali Khamenei has been suspended after it appeared to post a call for an attack on Donald Trumphttps://t.co/7KZigonSd0
— Sky News (@SkyNews) January 22, 2021
Update: Twitter has just banned the @Khamenei_site account. But Khamenei’s death threats were also disseminated by @Khamenei_fa @Tasnimnews_Fa. That’s why we Iranians are asking Twitter to ban these accounts as well#BanKhamenei , He has banned 83 million Iranians from Twitter https://t.co/typrD8sT10
— Masih Alinejad 🏳️ (@AlinejadMasih) January 22, 2021
📌للدقة في النقل والتوصيف .. توتير علق العمل بحساب الموقع الالكتروني للمرشد الأعلى في #إيران ولم يعلق حسابات المرشد الشخصية على توتير وهي بلغات عدة، هذه الحسابات ما تزال مفتوحة وموجودة وتعمل بشكل طبيعي .. أدناه حساب الموقع الإلكتروني الذي تم تعليقه @khamenei_site pic.twitter.com/9UhTOgStUv
— Abdalqader fayez عبدالقادر فايز (@abdalkaderfaeez) January 22, 2021
ٹوئٹر انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے یہ اکاؤنٹ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ڈرون حملے میں قتل کرنے کی دھمکی دینے پر بند کیا۔ مذکورہ اکاؤنٹ
@khamenei_site
کے نام سے ٹوئٹر پر ٹوئٹس کیا کرتا تھا۔ انتظامیہ کے مطابق مذکورہ ٹوئٹر اکاؤنٹ کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، دھونس دھمکی اور تشدد پر اکسانے پر معطل کیا۔
مذکورہ اکاؤنٹ سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسی شباہت رکھنے والے شخص کی تصویر شیئر کی گئی تھی جس میں وہ شخص گولف کھیل رہا ہے۔
ٹرمپ کے مشابہہ شخص کی تصویر کو بلندی سے ڈرون کی مدد سے لیا گیا ہے کیونکہ زمین پرایک جدید ڈرون کا سایہ بھی نظر آرہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ڈرون سے نشانہ بنایا جائے گا۔
تصویر کے ساتھ فارسی میں لکھا گیا کہ ’انتقام ناگزیر ہے، جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرنے اور قتل کا حکم دینے والے سے انتقام لیں گے۔
ٹوئٹ میں مزید یہ بھی لکھا گیا تھا کہ اگرچہ جنرل سلیمانی کے جوتے بھی قاتل سے زیادہ معزز ہیں، لیکن قاتل نے جاتے جاتے ایک ایسی غلطی کی جس کا لازمی بدلہ لیا جائے گا۔
کچھ لوگوں کی جانب سے اس بات کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے آیت اللہ خامنہ ای کے قریب حلقوں سے اکاونٹ سے متعلق تصدیق کی ہے، کہ وہ اکاؤنٹ سپریم لیڈر کا ہی تھا، تاہم ایرانی سرکاری میڈیا یا کسی بھی حکام کی جانب سے فی الحال اس پر کوئی مؤقف یا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔