نیویارک (ویب ڈیسک) معروف سوشل اینڈ میسجنگ موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ، پرائیویسی پالیسی کی تبدیلی کی وجہ سے ان دنوں تنقید کے نشانے پر ہے۔روزنامہ جنگ کے مطابق صارفین کی شدید تنقید کے بعد اب واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھکارٹ نے نئی پالیسی کے حوالے سے وضاحت پیش کی اور یقین دہانی کرائی کہ نئی پالیسی سے وہ متاثر نہیں ہوں گے اور نہ ہی ان کا ڈیٹا کسی کو فراہم کیا جائے گا۔
میں بانٹنا چاہتا ہوں کہ ہر ایک نے کس طرح کا ارتکاب کیا ٹویٹ ایمبیڈ کریں دنیا بھر میں دو ارب لوگوں کے لئے نجی مواصلات کی فراہمی ہے۔ ہمارے بنیادی طور پر ، یہ اختیاری خفیہ کاری کے ذریعہ آزادانہ طور پر محفوظ کردہ پیاروں کو پیغام دینے یا کال کرنے کی صلاحیت ہے اور یہ تبدیل نہیں ہو رہی ہے۔
– کیا کیتھ کارٹ (wcathcart) 8 جنوری ، 2021
انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے تفصیلی بیان میں وضاحت پیش کی جس کو واٹس ایپ کی جانب سے ری ٹوئٹ بھی کیا گیا ہے۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں انہوں نے واضح کیا کہ ’اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے باعث ہم یا فیس بک آپ کے نجی پیغامات یا کالز کو نہیں دیکھ سکتے، ہم اس ٹیکنالوجی کی فراہمی اور عالمی سطح پر اس کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔‘
ہم نے اپنی پالیسی کو شفاف بنانے اور اختیاری لوگوں سے بزنس خصوصیات کی بہتر وضاحت کے لئے اپ ڈیٹ کیا ہے۔ ہم نے اکتوبر میں اس کے بارے میں لکھا تھا – اس میں واٹس ایپ پر تجارت اور لوگوں میں کاروبار کو پیغام دینے کی صلاحیت شامل ہے۔ براہ کرم دیکھیں: https://t.co/wGJkVUhmhE
– کیا کیتھ کارٹ (wcathcart) 8 جنوری ، 2021
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی پالیسی کو شفافیت کے لیے اپ ڈیٹ کیا ہے اور اس میں پیپل ٹو بزنس آپشنل فیچرز کی بہتر وضاحت کی گئی ہے، ہم نے اسے اکتوبر میں تحریر کیا تھا، جس میں واٹس ایپ میں موجود کامرس کو بھی شامل کیا تھا۔
ہر ایک کو یہ احساس نہیں ہوسکتا ہے کہ بہت سے ممالک میں واٹس ایپ میسج کے کاروبار میں یہ کتنا عام ہے۔ در حقیقت ، تقریبا 175 ملین افراد واٹس ایپ پر ہر روز ایک بزنس اکاؤنٹ پر پیغام دیتے ہیں اور زیادہ کرنا چاہتے ہیں۔
– کیا کیتھ کارٹ (wcathcart) 8 جنوری ، 2021
انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو شاید علم نہیں کہ متعدد ممالک میں کاروباری اداروں کے واٹس ایپ پیغامات کتنے عام ہیں، درحقیقت روزانہ 17 کروڑ سے زیادہ افراد کسی ایک بزنس اکاؤنٹ کو میسج کرتے ہیں اور متعدد ایسا کرنا چاہتے ہیں۔
ہم دوسروں کے ساتھ رازداری کے مقابلہ میں ہیں اور یہ دنیا کے لئے بہت اچھا ہے۔ لوگوں کو انتخاب کرنے کا انتخاب کرنا چاہئے کہ وہ کس طرح بات چیت کرتے ہیں اور اعتماد محسوس کرتے ہیں کہ کوئی بھی ان کی چیٹس نہیں دیکھ سکتا ہے۔ ایسے لوگ ہیں جو اس سے متفق نہیں ہیں ، بشمول کچھ حکومتیں۔
– کیا کیتھ کارٹ (wcathcart) 8 جنوری ، 2021
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا دیگر کے ساتھ پرائیویسی میں مقابلہ ہے، جو کہ دنیا کے لیے بہت اچھا ہے، لوگوں کے پاس انتخاب ہونا چاہیے کہ وہ کس طرح رابطہ کرنا چاہتے ہیں اور انہیں اعتماد ہونا چاہیے کہ ان کی چیٹس کوئی اور نہیں دیکھ سکتا، کچھ لوگ بشمول کچھ حکومتیں اس سے اتفاق نہیں کرتے۔
یہی وجہ ہے کہ ہم آخر کار سے آخر تک خفیہ کاری کے لئے پرعزم ہیں ، اور ہم کیوں واٹس ایپ کی رازداری کو بہتر بناتے رہتے ہیں ، جیسے نومبر میں ہمارے غائب ہونے والے پیغامات کی لانچنگ کے ساتھ۔ رازداری سے متعلق ہماری جدت جاری رہے گی۔
– کیا کیتھ کارٹ (wcathcart) 8 جنوری ، 2021
خیال رہے کہ واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے نوٹیفکیشن اب لگ بھگ دنیا بھر میں صارفین کو مل چکے ہیں۔
اس نوٹیفکیشن میں اہم اپ ڈیٹس کے بارے میں بتایا گیا کہ صارفین کے ڈیٹا کے حوالے سے کمپنی کا اختیار بڑھ جائے گا اور کاروباری ادارے فیس بک کی سروسز کو استعمال کرکے واٹس ایپ چیٹس کو سٹور اور منیج کرسکیں گے۔فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کو اپنی دیگر سروسز سے منسلک کیا جاسکے گا۔
خیال رہے کہ واٹس ایپ کی جانب سے گزشتہ دنوں تمام صارفین کو پرائیوسی پالیسی کے حوالے سے ایک پیغام ارسال کیا گیا جس سے صارفین کو اتفاق کرنا تھا۔کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ جو صارف نئی پرائیوسی پالیسی سے اتفاق نہیں کرے گا تو 9 فروری کے بعد اس کا واٹس ایپ اکاؤنٹ بلاک کردیا جائے گا۔
واٹس ایپ کی نئی پرائیوسی پالیسی پر صارفین نے بہت زیادہ تحفظات کا اظہار کیا کیونکہ اب کمپنی فیس بک اور دیگر تھرڈ پارٹیز کے ساتھ صارف کا تمام اہم ڈیٹا شیئر کرے گی۔واٹس ایپ نے اس پالیسی کے ذریعے صارف سے اجازت مانگی کہ وہ اس کی چیٹ، کالز، وائی فائی اور اس سے جڑنے والے دیگر نمبر، خرید و فروخت سمیت دیگر معلومات فیس بک یا کسی بھی تھرڈ پارٹی کو فراہم کردے۔یاد رہے کہ واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے نوٹیفکیشن اب لگ بھگ دنیا بھر میں موجود اربوں صارفین کو مل چکے ہیں۔