
تصویر: ایمیزون پرائم
بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی نے بالی ووڈ اداکارسیف علی خان کی ویب سیریز ”تاندو” کیخلاف ایف آئی آر درج کروا دی ہے۔ سیف ایمیزون پرنشرکی جانے والی اس سیریز میں مرکزی کردارادا کررہے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق معاملے کا آغاز ویب سیریزمیں دکھائے جانے والے ایک سین سے ہوا۔
https://www.youtube.com/watch؟v=ZcFV_rJDa7s
ایف آئی آر کے متن کے مطابق پہلی قسط کے 17ویں منٹ میں ہندو دیوتا شیوا کا روپ دھارنے والا اداکارمحمد زیشان ایوب نازیبا الفاظ بولتاہے جس سے ہندوشدید اشتعال میں ہیں اور ان کے مذہبی جذبات مجروح ہوئےہیں ،اسی طرح سے پہلی قسط کے 22ویں منٹ میں ذات پات کے معاملے پربھی ہندووں کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کی گئی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے کئی رہنماوں نے مذہبی جذبات کو بھڑکانے پرتاندوپرپابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بی جےپی کے قانون دان رام کدم نےاپنی ٹویٹ میں بتایا کہ انہوں نے ویب سیریزکیخلاف شکایت درج کروا دی ہے۔
تھانڈہ ویب سیریز کے خلاف تھانہ گھٹکوپر میں شکایت درج کروائی۔
پولیس نے فوری تحقیقات ، آئی پی سی کے سیکشن 295 اے ، آئی ٹی ایکٹ اورٹروسٹس ایکٹ کی دفعہ 67 اے کے تحت ایف آئی آر کو یقین دہانی کرائی ہے۔ پروڈیوسر ، ڈائریکٹر ، رائٹر ، ایکٹرز اور ایمیزون کو جلد طلب کیا جائے گا۔#BanTandavNow # بائیکاٹانڈاو pic.twitter.com/Apg0hNYZgJ– رام قدم – رام قدم (@ رامکدم) 17 جنوری ، 2021
رام کدم نے ایف آئی آرکی کاپی شیئرکرتے ہوئے لکھا ” ویب سیریزکیخلاف گھٹکوپر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آردرج کروادی ہے۔ پروڈیوسر، ڈائریکٹر، رائٹر، ایکٹرزاورایمیزون کو جلد نوٹس جاری کردیےجائیں گے”۔
ایک اورٹویٹ میں بی جے پی رہنما نے ایمیزون کی تمام پراڈکٹس کا بائیکاٹ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے لکھا کہ ایمیزون کی جانب سے تاحال معافی نہیں مانگی گئی۔
یہ 24 گھنٹے کے قریب رہا ہے اور اب بھی ایمیزون سے معذرت نہیں کیا گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے انہیں ہمارے ہندو خداؤں کا مذاق اڑانے یا نشانہ بنانے کے ان کے بربریت عمل پر فخر ہے یا افسوس نہیں۔ میں تمام ہندوؤں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ایمیزون کی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کریں خواہ وہ ان کی شاپنگ سائٹ ہو یا مواد کا پلیٹ فارم
– رام قدم – رام قدم (@ رامکدم) 18 جنوری ، 2021
ایف آئی آر سے قبل قبل رام کدم نے سیف علی خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاتھا کہ وہ ایک بار پھر ایک ایسے پراجیکٹ کا حصہ ہیں جس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ۔ کیوں ہماری فلموں اور ویب سیریز میں ہمارے دیوتاؤں کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔ انہوں نے ہدایتکار علی عباس ظفرسے بھی اس سین کو فوراً ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس کیخلاف پولیس میں شکایت درج کروائیں گے۔
اس سے قبل مہراشٹراکے ایم پی منوج کاتک نے بھی اس ویب سیریزکی مذمت کرتے ہوئے اوٹی ٹی پلیٹ فارمزپرنشرکیے جاںے مواد کیلئے ضابطہ اخلاق وضع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
سینسرشپ سے مطلق آزادی حاصل کرنے والے او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے ذریعہ ہندو جذبات پر بار بار حملوں کا باعث بنی ہے جس کی میں پرزور مذمت کرتا ہوں۔@ پرکاش جاوڈیکر جی اور درخواست کی کہ او ٹی ٹی کے مشمولات کو ہندوستان کی سالمیت کے مفاد میں منظم کیا جائے اور ہم اس سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
– منوج کوٹک (@ منوج_کوٹک) 16 جنوری ، 2021
سیف علی خان گزشتہ ماہ بھی ہندوؤں کے ایک دیومالائی کردار راون سے متعلق بیان پرشدید تنقیدکی زدمیں آگئےتھے، اداکار فلم آدی پُرش میں راون کا کردارنبھارہے ہیں اوران کا کہنا تھا کہ راون ایک منفی کردار ہے لیکن ہم اسے ایسے پیش کریں گے جو دیکھنے والوں کے لیے تفریح کاباعث ہوگا اور سیتا کے اغوا کی مناسب وجہ بھی بتائی جائے گی۔
بعد ازاں اداکارکوایسا بیان دینے پرمعذرت کرنی پڑگئی تھی۔
ویب سیریزتانڈومیں سیف علی خان کے علاوہ ڈمپل کپاڈیہ، ذیشان ایوب، سنیل گروور، تگمانشو ڈھولیا، کمود مشرا و دیگر شامل ہیں۔ ویب سیریز 15 جنوری سےآن لائن ریلیز کی جاچکی ہے۔ ہندو انتہاپسند تنظیموں کی جانب سے تانڈوپر فوری طور پر پابندی کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ پورے بھارت میں احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
.